Mera Karachi میرا کراچی

Mera Karachi میرا کراچی This page has been created as the faith of the people for sharing true and informative updates. N/A

کبھی گاؤں کی ندی کے کنارے بیٹھا "ان پڑھ" نائی صرف ایک تیز دھار بلیڈ اور نیم کی لکڑی سے بچوں کی ختنے کیا کرتا تھا۔ نا انف...
11/04/2025

کبھی گاؤں کی ندی کے کنارے بیٹھا "ان پڑھ" نائی صرف ایک تیز دھار بلیڈ اور نیم کی لکڑی سے بچوں کی ختنے کیا کرتا تھا۔ نا انفیکشن، نا درد کی دوائیں، نا کمپلن، نا کیمرے۔
آج، لاکھوں کا اسپتال، جراثیم سے پاک کمرہ، اور جدید آلات کے باوجود بچہ عضو سے محروم ہو جاتا ہے۔
کبھی مٹی کے فرش پر ماں کے ہاتھ تھام کر ایک دائی بچوں کو جنم دلواتی تھی۔
آج، اسپتال کی ٹھنڈی چھتوں تلے لاکھوں کے بل اور ہر تیسری ماں کے پیٹ پر آپریشن کا نشان۔
کبھی ٹوٹی ہڈی پر نیم گرم تیل، دیسی پٹی اور ان پڑھ "جراح" کی مہارت سے لوگ چلنے پھرنے لگتے تھے۔
آج آرتھوپیڈک سرجن لاکھوں لیتے ہیں، اور کئی مریض ویل چیئر پہ ختم ہو جاتے ہیں۔
کبھی آنکھوں میں سرمہ ڈال کر لوگ بڑھاپے تک شفاف دنیا دیکھتے تھے۔
آج، ہر دوسرا بچہ چھوٹی سی عمر میں نظر کی موٹی عینک کا غلام ہے۔
کبھی مٹی کے چولہے پر پکا گُڑ کھا کر لوگ توانائی سے بھرے رہتے تھے۔
آج، مہنگے ٹوتھ پیسٹ، برانڈڈ کلینک اور پھر بھی منہ کے کینسر کی لائن۔
کبھی نیم کے پتوں سے کلی کرتے تھے، کبھی دیسی علاج سے پیٹ صاف ہوتا تھا۔
آج، ہر دوسری گلی میں ایک لیبارٹری، ہر گھر میں ایک مریض۔
یہ کون سی ترقی ہے؟
جس میں انسان مشینوں کا محتاج، اور ڈاکٹر کمپیوٹر کی اسکرین سے فیصلے کرتا ہے؟
یہ علم کی روشنی ہے یا تجارت کا دھواں؟
جس میں صحت ایک پراڈکٹ ہے، اور مریض ایک گاہک؟
کہاں گیا وہ زمانہ جب جسمانی کمزوری شرمندگی ہوتی تھی؟
آج صحت مند ہونا حیرت کی بات بن چکی ہے۔
ہمیں ترقی چاہیے، مگر انسانیت کے ساتھ۔
ہمیں سائنس چاہیے، مگر سچائی کے ساتھ۔
ورنہ یہ علم... صرف زخم بیچنے کا ہنر رہ جائے گا۔

11/04/2025

لیاقت محسود کے غنڈوں کی جانب سے ہائی وے بند کرنے کی کوشش پولیس نے ڈنڈے چلا دیئے

11/04/2025

اللہ رحم کرے

لاوارث شہر میں ایک اور سانحہ ایک ماں کی گود اجڑ گئی۔ کراچی کے علاقے ناظم آباد میں واقعہ پاکستان ہیلتھ کلئیر جنرل ہسپتال ...
11/04/2025

لاوارث شہر میں ایک اور سانحہ ایک ماں کی گود اجڑ گئی۔
کراچی کے علاقے ناظم آباد میں واقعہ پاکستان ہیلتھ کلئیر جنرل ہسپتال میں
میبنہ طور پر ڈاکٹرز کی غلطی سے دو سالہ ننھی سکینہ ہلاک ہوگئی۔ اہلخانہ شدت غم سے نڈھال
ہسپتال کے نام پر مذبحہ خانے کے خلاف کارروائی کی اپیل

ہرے رنگ کا شلوار قمیض پہنی ہوئی ہیں دماغی توازن درست نہیں عمر تقریباً 42 سال ہے کینٹ اسٹیشن سے  لاپتہ ہوگئی ہیں۔
11/04/2025

ہرے رنگ کا شلوار قمیض پہنی ہوئی ہیں دماغی توازن درست نہیں عمر تقریباً 42 سال ہے کینٹ اسٹیشن سے لاپتہ ہوگئی ہیں۔

کون قاتل کون مقتول سیریز نمبر 3کراچی آپریشن کے دوران شہرت پانے والا راؤ انوار جس کو کراچی کی تاریخ میں انکاوّنٹر اسپیشلٹ...
11/04/2025

کون قاتل کون مقتول سیریز نمبر 3

کراچی آپریشن کے دوران شہرت پانے والا راؤ انوار جس کو کراچی کی تاریخ میں انکاوّنٹر اسپیشلٹ کہا جاتا ہے۔ ان پر سیاسی سرپرستی کے الزام کے ساتھ 440 افراد کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا الزام رہا

راوّ انوار احمد ایک پاکستانی پولیس افسر تھے جنہوں نے سندھ پولیس میں طویل خدمات انجام دی۔ وہ سب انسپکٹر ASI کے عہدے سے 1982 میں پولیس میں شامل ہوئے اور بعد ازاں 37 سال کی خدمت کے بعد 1 جنوری 2019 کو ریٹائر ہوگئے

غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق راوّ انوار کی کی دوبیویاں تھی جن کے نام
سامینہ اور دوسری کا نام فوزیہ بتایا گیا ہے۔ جبکہ ان کی سات اولادیں جن کے نام
علینہ، اَمَر، عروبہ ، فاطمہ، ابصار، آمنہ اور ارسلان۔ ہیں جبکہ جائیداد اور اثاثوں کی طویل فہرست ہمیشہ موضوع بحث بنی رہی۔

راوّ انوار 2011 سے بطور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس SSP کراچی کے عہدے پر فائز رہے۔ انہیں عام طور پر انکاوّنٹر اسپیلشٹ کے نام سے جانا گیا، کیونکہ ان کے دورِ کار میں ضلع ملیر میں اور دیگر علاقوں میں متعدد مبینہ پولیس مقابلے ہوئے
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کے دوران کم از کم 444 افراد کی ہلاکت کی، جن میں سے کئی معاملے جعلی یا خود ساختہ قرار دیئے گئے۔
خاص طور پر ایک حیران کُن اور سنگین واقعہ میں، نقیب اللہ محسود نامی نوجوان کو 13 جنوری 2018 کو کراچی کے علاقے شیڈی گوٹھ میں پولیس مقابلے کے نام پر قتل کیا گیا، جس تحقیقات میں جعلی قرار پایا۔ یہ معاملہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ طاقت کے استعمال کی حد، جوابدہی، اور شفافیت کس قدر اہم ہیں۔ جب ریاست شہری کی جان، عزت اور تحفظ کی ذمہ دار ہو، تو اس ذمہ داری کا بوجھ بہت بھاری ہو جاتا ہے — اور سماج کا سوال اٹھتا ہے کس حد تک قانون خود قانون کا محافظ بن پاتا ہے؟
امریکی محکمہ خزانہ نے دسمبر 2019 میں انہیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے عوض بلیک لسٹ کیا، جس کے تحت ان کے خلاف مالی اور سفری پابندیاں عائد کی گئیں۔
راوّ انوار کے خلاف مختلف محکماتی اور عدالتی کارروائیاں بھی شروع ہوئیں:
20 جنوری 2018 کو تحقیقاتی کمیٹی نے انہیں عہدے سے معطل کیا
ان پر معاون افسران کے ساتھ مل کر جعلی پولیس مقابلے، زبردستی گرفتاری، اور رقوم کے مطالبے کے الزامات بھی سامنے آئے۔

یہ معاملہ پاکستان میں پولیس مقابلوں، انسدادِ دہشت گردی کے طریقوں، اور انسانی حقوق کے تناظر میں ایک اہم کیس بن گیا۔
عوامی سطح پر بحث ہوئی کہ پولیس کیا کارروائی قانونی اور شفاف رہی؟ اور کیا ریاست شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر سکتی ہے؟
عدالتوں اور تحقیقاتی کمیٹیوں نے یہ معاملہ “ریاستی استحقاق اور شہری آزادیوں کے درمیان توازن” کے طور پر دیکھا۔

راؤ انوار احمد کی کہانی صرف ایک پولیس افسر کا بیان نہیں بلکہ ایک وہ منظر ہے جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے، انسانی حقوق، سیاسی دباؤ اور عدالتی ذمہ داریوں کا سنگم ہے۔ انور کی خدمات پر مختلف آراء ہیں: کچھ لوگ انہیں “جرائم سے نجات دلانے والا” کہتے ہیں، جبکہ دیگر انہیں “انسانی حقوق کے خلاف سرگرم” قرار دیتے ہیں۔

اٹھ جاوّ انار کلی پہلا ای چالان معاف  ہے۔
11/04/2025

اٹھ جاوّ انار کلی پہلا ای چالان معاف ہے۔

11/04/2025

بجٹ کی ہوگئی چھٹی۔ خوبصورت فرنیچر اب ہر گھر میں

11/04/2025

غیر ذمہ داری اور لاپرواہی سے میٹرک بورڈ آفس
کے قریب قائم نجی ہسپتال میں دو سالہ بچی
کا انتقال ہوگیا۔

قانون توڑو گے قانون حرکت میں آئے گا ہوٹل  مالکان پر کریک ڈاؤن اسسٹنٹ کمشنر جویریہ اشرف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ہوٹلز دوب...
11/04/2025

قانون توڑو گے قانون حرکت میں آئے گا
ہوٹل مالکان پر کریک ڈاؤن اسسٹنٹ کمشنر جویریہ اشرف

نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ہوٹلز دوبارہ سیل کر دیئے اسٹنٹ کمشنر کے پی اے کی مدعیت میں مقدمہ درج کرا دیا گیا

ریسٹورنٹ سمیت متعدد ہوٹلز اور کھانے کے مراکز کو سیل کیا گیا تھا۔ تاہم چولھا والا ریسٹورنٹ کے مالک نے اسٹنٹ کمشنر کی لگائی گئی سیل پھاڑ کر ریسٹورنٹ دوبارہ کھول لیا اس خلاف ورزی پر اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال جو پر یہ اشرف کی ہدایت پر پی اے شمار ناریجو کی مدعیت میں چھولا والا ریسٹورنٹ کے مالک کے خلاف تھانہ گلشن میں مقدمہ درج کروا دیا گیا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تجاوزات اور سیل پھاڑنے جیسے اقدامات قانوناً جرم ہیں، اور اس سلسلے میں مزید سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی

انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی شہریوں نے اسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال اور ڈائریکٹر ٹی ایم سی وقاص اور ان کی ٹیم کی کارروائی کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس بار مافیا کے خلاف اقدامات مستقل بنیادوں پر جاری رہیں گے دوسری جانب، اسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال کی جانب سے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے آگے تجاوزات کے خلاف آپریشن بھی جاری ہے

گلشن اقبال ٹاؤن میں ہوٹل مافیا کے خلاف دوبارہ کارروائی، اسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال جویریہ اشرف نے گزشتہ دنوں ہوٹلوں کو سیل کیا تھا ہوٹل مالکان نے سیل پھاڑ کر دوبارہ فٹ پاتھ اور گرین بیلٹ پر قبضہ کرنے کوشش کی ، سیل پھاڑنے والے ہوٹل مالکان کے خلاف اسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال کے پی اے نثار ناریجو کی مدعیت میں مقدمہ درج - گلشن اقبال ٹاؤن میں ہوٹل مافیا کے دوبارہ سرگرم ہونے پر اسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال جویریہ اشرف ڈائریکٹر ٹی ایم سی وقاص نے فوری ایکشن لیتے ہوئے آپریشن کیا ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سیل کئے گئے غیر قانونی ہوٹلوں کے مالکان نے دوبارہ گرین بیلٹ اور فٹ پاتھوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس پر انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دوبارہ سیل کیا اور مقدمہ درج کروادیا کارروائی اسٹنٹ کمشنر جویریہ اشرف اور ڈائریکٹر ٹی ایم سی وقاص اور ان کی ٹیم کے ہمراہ کی گئی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور سیل توڑ کر کاروبار بحال کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی گئی

11/03/2025

رامسوامی کے علاقے
میں ایک ڈمپر نظر آتش کر دیا

Address

Park Of Commerce Boulevard Jupiter, FL. 33478 US
Orlando, FL
15335

Opening Hours

Monday 9am - 1am
Tuesday 9am - 1am
Wednesday 9am - 1am
Thursday 9am - 12am
Friday 8am - 12:45pm
Saturday 9:30am - 2am
Sunday 10am - 1am

Telephone

+17019518150

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mera Karachi میرا کراچی posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

اہم اعلان۔۔۔ اس پیج میں خواتین ممبرز بھی شامل ہیں ۔ ہم لوگ جیسے اپنے گھر کی عزت کا احترام کرتے ہیں تو ہمیں دوسری بہنوں کے احترام کو بھی ملحوظ خاص رکھا جائے۔ میرا کراچی Mera Karachi کا واٹس اپ گروپ ختم کر دیا گیا ہے۔ اگر کوئی لوگوں استعمال کرتا ہے اور کسی قسم کی منفی پوسٹ کرتا ہے تو ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ سیاسی اور نظریاتی اختلافِ رائے رکھنے کا ہر شہری کو حق حاصل ہے، لیکن برائے کرم اپنی تعلیم و تربیت کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی کمنٹ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ گروپ کے باقی ADMIN اور Moderator سیے بھی گزارش ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کے غیر مطعلقہ پوسٹ نا شائع کی جائیں اگر کسی اور کی جانب سے اجازت مل گئی ہے تو اسے فی الفورDelete کر دیا جائے۔ کسی حادثے اور عمومی مسائل پر پیچ پر دیئے گئے نمبر پر بھیج سکتے ہیں۔ اپنی آراء سے ضرور آگاہی دیں۔ جو کے ہمارے لئے خوش آئند بات ہو گی۔ Note: رابطہ کے لئےصرف پیج کے انبکس یا پھر واٹس اپ نمبر پر رابطہ کیا جائے۔ وسلام٫ ایڈمن۔

All About Pakistan Current news especially Karachi