
11/27/2024
زندگی کے سفر میں گزر جاتے ہیں جو مقام
وو پھر نہیں آتے، وو پھر نہیں آتے
زندگی کے سفر میں گزر جاتے ہیں جو مقام
وو پھر نہیں آتے، وو پھر نہیں آتے
پھول کھلتے ہیں، لوگ ملتے ہیں۔
پھول کھلتے ہیں، لوگ ملتے ہیں۔
مگر پتجھاد آدمی جو پھول مرجھا جاتے ہیں۔
وو بہاروں کے آنے سے کھلتے نہیں۔
کچھ لوگ ایک روز جو بچ جاتے ہیں۔
وو ہزارون کے آنے سے ملتے نہیں۔
عمر بھر چاہے کوئی پُکارا کرے انکا نام
وو پھر نہیں آتے، وو پھر نہیں آتے
آنکھ دھوکا ہے، کیا بھروسہ ہے۔
آنکھ دھوکا ہے، کیا بھروسہ ہے۔
سنو دوستو، شک دوستی کا دشمن ہے۔
اپنے دل میں ایسے گھر بنانے نہ دو
کل تڑپنا پڑے یاد آدمی جن کی
روک لو، روٹھ کر انکو جانے نا دو
باد مین پیار کے چاہیں بھیجو ہزارون سلام
وو پھر نہیں آتے، وو پھر نہیں آتے
سبحان آتی ہے، رات جاتی ہے۔
سبحان آتی ہے، رات جاتی ہے، یونہی
وقت چلتا ہی رہتا ہے روکتا نہیں۔
ایک پال میں آپ اگے نکل جاتا ہے۔
آدمی سے دیکھ نہیں پاتا
اور پردے پر منظر بدل جاتا ہے۔
ایک بار چلے جاتے ہیں، جو دن رات سبھا و شام
ووو پھر نہیں آتے، وو پھر نہیں آتے
زندگی کے سفر میں گزر جاتے ہیں جو مقام
وو پھر نہیں آتے، وو پھر نہیں آتے۔
Watch, follow, and discover more trending content.