
23/07/2025
بھارتی فضائیہ (IAF) نے تاریخ کے سب سے پرانے اور معروف جنگی طیاروں میں سے ایک، روسی ساختہ MiG-21 کو ستمبر 2025 میں باضابطہ طور پر ریٹائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان طیاروں کو تقریباً چھ دہائیوں تک بھارتی فضائیہ کے اہم جنگی اثاثے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق، MiG-21 طیاروں کی آخری دو اسکواڈرنز کو 19 ستمبر کو چندی گڑھ ایئربیس پر ایک باوقار تقریب میں فضائیہ کے بیڑے سے نکالا جائے گا۔ MiG-21 طیارے پہلی بار 1963 میں بھارتی فضائیہ میں شامل کیے گئے تھے۔ بھارت نے ان طیاروں کے مختلف ماڈلز جیسے کہ ٹائپ-77، ٹائپ-96، BIS اور جدید ترین "بائسن" ورژن سمیت 700 سے زائد طیارے حاصل کیے تھے۔ "بائسن" ورژن کو گزشتہ تین دہائیوں میں جدید آلات سے اپ گریڈ کیا گیا، لیکن ان کے بنیادی ڈھانچے اور انجن کی کارکردگی کو بہتر نہیں بنایا جا سکا۔ اس وقت بھارتی فضائیہ میں MiG-21 بائسن کی دو اسکواڈرنز فعال ہیں، جنہیں ستمبر میں ریٹائر کر دیا جائے گا۔ بائسن ورژن میں جدید ایویانکس، کمیونیکیشن سسٹمز، الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز، ہیلمٹ ماؤنٹڈ ڈسپلے، اور ہلکے وزن کا ملٹی موڈ "کوپیو" ریڈار شامل تھا، لیکن طیارے کی کارکردگی اور بوجھ اٹھانے کی صلاحیت میں اضافہ ممکن نہیں ہو سکا۔ اگرچہ MiG-21 نے بھارت کی تمام جنگوں اور فضائی مشنز میں نمایاں کردار ادا کیا، لیکن ان طیاروں پر متعدد حادثات کے باعث شدید تنقید بھی کی گئی۔ تخمینے کے مطابق، 1963 سے اب تک 400 سے زائد MiG-21 طیارے مختلف حادثات میں تباہ ہو چکے ہیں، جن میں 100 سے زائد پائلٹ اور کئی عام شہری جاں بحق ہوئے۔
مئی 2023 میں راجستھان کے علاقے سورت گڑھ میں ایک MiG-21 طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں تین شہری ہلاک ہوئے۔ جولائی 2022 میں MiG-21 ٹرینر طیارہ گرنے سے ونگ کمانڈر ایم رانا اور فلائٹ لیفٹیننٹ ادویتیا بال جان کی بازی ہار گئے۔ بھارتی فضائیہ کے پاس فی الحال 31 فعال لڑاکا اسکواڈرنز موجود ہیں جبکہ مطلوبہ تعداد 42 اسکواڈرنز ہے۔ MiG-21 کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ تعداد مزید کم ہو جائے گی۔ فضائیہ کی جانب سے ان طیاروں کے متبادل کے طور پر ملکی ساختہ "تیجس" لڑاکا طیاروں کی تیاری اور شمولیت کا عمل جاری ہے، جس میں تاخیر کے باعث MiG-21 کی ریٹائرمنٹ کا عمل مؤخر کیا گیا تھا۔