12/08/2025
ایبٹ آباد: امانت واپس مانگنے پر لیڈی ڈاکٹر سہیلی کے ہاتھوں قتل۔ دوسری جانب لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے اغواء اور قتل کے خلاف بے نظیر شہید اسپتال کے ڈاکٹرز و عملہ سراپا احتجاج ہیں جس کے باعث اسپتال میں تمام سروسز معطل کردی گئی ہیں۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس اسپتال میں احتجاج کے بعد سڑکوں پر نکل آئے اور فوارہ چوک میں احتجاج کرتے ہوئے روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔
مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی اور لیڈی ڈاکٹر کے قتل کو پولیس کی نااہلی قرار دے دیا۔
مقتولہ نے بیرون ملک سفر سے قبل ایک دوست کو سونا اپنے پاس محفوظ رکھنے کیلئے دیا، واپسی پر سونا لینے گئی تو تب سے لاپتہ تھی : ایبٹ آباد میں 67 تولے سونے کے لالچ میں لیڈی ڈاکٹر کو قتل کرکے جنگل میں دفن کردیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقتولہ ڈاکٹر نے دوست کے پاس تقریبا 67 تولے سونے کے زیورات 2023 سے رکھے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمہ ردا نے ڈاکٹر وردہ کو اپنے زیر تعمیر گھر میں لے جا کر ملزمان اورنگزیب اور ندیم کے حوالے کیا، جنہوں نے ڈاکٹر وردہ کو لڑی بنوٹا کے علاقے میں لے جا کر قتل کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایبٹ آباد کے ایک ہسپتال سے چار روز قبل اغوا ہونے والی لیڈی ڈاکٹر کو قتل کرکے جنگل میں دفن کیا گیا تھا، ڈاکٹر وردہ کا دوست کے ساتھ 67 تولے سونے کا تنازعہ تھا، لیڈی ڈاکٹر کو چار روز قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال سے اغوا کیا گیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ڈاکٹر کے اغواء میں ملوث ہونے کے الزام میں ڈاکٹر کی دوست اور اس کے شوہر کو پہلے ہی شک کی بنیاد پر گرفتار کر لیا تھا،
معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر وردہ 4 روز قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال سے اپنی اس قریبی خاتون دوست کے ساتھ چلی گئی تھیں اور اس کے بعد سے واپس نہیں آئیں تھیں، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر کے اغوا کے خلاف صوبہ بھر میں احتجاج اور ہڑتال کا اعلان کیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کی اس دوست نے اسے کرائے کے قاتلوں کے حوالے کیا اور اب اس کی لاش ٹھنڈیانی کے جنگلات میں دفن ہوئی ملی ہے، پولیس کی ایک پارٹی جنگل میں گئی اور ڈاکٹر کی لاش برآمد کی۔