
04/30/2025
پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں کالا ریچھ پایا جاتا مادہ ریچھ اپنے بچوں سے بہت پیار کرتی ہے جب تک بچے آنکھیں نہ کھولے مادہ ریچھ اپنے بچوں کے اوپر رہتی ہے مقامی لوگ چند پیسے لیکر ریچھ کے ٹھکانوں سے شکاریوں کو آگاہ کردیتے ہیں مادہ ریچھ اپنے بچوں کو الگ نہیں کرتی اس لیے شکاری مادہ ریچھ کو گولی مارکر اس کے بچے اٹھالیتے ہے پھر ان بچوں کو گرم توے پر بٹھا کہ چھڑی سے مارکر ڈانس کرنا سکھایا جاتا ہے پھر ریچھ کے بچے کو یہ اذیت یاد رہتی ہے پھر جب چھڑی سے اشارہ کیا جاتا ہے تو گرم توے پر کھڑا ہونے والا اذیت ناک عمل اسے یاد آجاتا ہے اور وہ چھڑی کے اشارے سے ناچنا شروع کردیتا ہے اور اس کے ناخن اور دانت کھینچ دیے جاتے ہیں ناک میں سوراخ کرکے نکیل ڈال دی جاتی ہے تاکہ اپنے مالک پر حملہ نہ کرسکے اور یوں وہ ساری زندگی کیلے دودھ روٹی کھاکر زندہ رہتا ہے قدرتی غذا سے بھی محروم رہتا ہے اور یہ برفانی علاقوں کا جانور ہے یہاں سردیوں میں بھی گرمی محسوس کرتا ہے اور گرمیوں میں ہر وقت ہانپتا رہتا ہے اب تقریباً پاکستان کے جنگلات سے کالا ریچھ ان ظلم وستم کی وجہ سے تقریباً ختم ہونے کے قریب ہے اس کی نسل بہت تیزی سے ختم ہورہی ہے خدارا اس معصوم جانور پر ظلم نہ کرے اسے جینے کا حق دے ریچھ کو بھیک کا ذریعہ بنانے والوں کو بھیک نہ دے اک تو یہ معصوم بے گناہ جانور پر ظلم کرتے ہیں اور پھر لوگوں سے پیسے بٹورتے ہیں یہ مظلوم جانور کس کے پاس فریاد کرے