16/04/2023
رسول اکرمﷺ کی حیات مبارکہ بعثت سے ہجرت تک:
نبوت ودعوت کا مکی دور:
نبوت ورسالت سے مشرف ہونے کے بعد رسول اکرمﷺ کی زندگی کے دونمایاں دور ہیں جو ایک دوسرے سے بالکل الگ اور ممتاز ہیں ۔
پہلا: مکی دور :
یہ تقریبا تیرہ سال کی مدت ہے۔
دوسرا: مدنی دور:
یہ دس سال کی مدت ہے۔
پھر ہر دور کے کئی مرحلے ہیں اور ہر ایک مرحلے کی اپنی خصوصیات ہیں ۔ جن کے ذریعہ وہ دوسرے مرحلوں سے ممتاز ہے۔ دونوں دور میں آپ ﷺ کی دعوت جن حالات سے گذری ہے ان پر ایک نظر ڈالنے سے واضح ہوتی ہے۔
مکی دور کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا جاسکتاہے۔
پہلا مرحلہ: سری دعوت۔
یہ مرحلہ تین سال تک رہا۔
دوسرا مرحلہ: اہل مکہ میں کھلی دعوت ۔
نبوت کے چوتھے سال کے ابتدا سے مدینہ ہجرت کئے جانے تک رہا۔
تیسرا مرحلہ: مکہ سے باہر دعوت کا پھیلاؤ کامرحلہ:
نبوت کے دسویں سال کے آغاز سے شروع ہوکر مدنی زندگی کو بھی شامل رہا اورحیات مبارکہ کے آخری لمحات تک باقی رہا۔
مکی دور کی نمایاں جھلکیاں:
۔جب آپ ﷺ کی عمر چالیس کی ہوئی تو اس وقت نبوت کے محرکات، سچے خواب، پتھروں کا سلام کرناوغیرہ واقعات پیش آئے۔
۔جب آپ ﷺ کی عمر مبارک چالیس سال کی ہوئی تو سیدنا جبریل علیہ السلام پہلی وحی لے کر آپ کے پاس آئے ۔
۔پہلی وحی کا آغاز۲۱ /رمضان موافق ۱۰ / اگست ۶۱۰ء بروزدوشنبہ کی رات غار حرامیں ہوا۔
۔زملونی زملونی (مجھے کمبل اڑھادومجھے کمبل اڑھادو) کا واقعہ پہلی وحی کے بعد پیش آیا۔
۔سورۂ علق کی ابتدائی پانچ آیات پہلی بارغار حراء میں نازل ہوئیں (اقرأ باسم ربک الذی خلق……)
۔سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا آپ کو تسلی دینا ۔ اللہ کی قسم! اللہ آپ کو رسوا نہ کرے گا……
۔ورقہ بن نوفل سے ملاقات اور ان سے پوری تفصیل بیان کرنا۔ان کا آپ ﷺ کی مدد کے لئے ہاں کہنا…… (جارى)